Sie sind auf Seite 1von 1

‫سر اتوار ‪ 23‬ستمبر ‪ 18‬کو بوریواال ڈویژنل پبلک سکول میں ٹیسٹ تھا۔ اس دوران این ٹی ایس والوں‬

‫نے میرے ساتھ بدتمیزی کی اور ایک نگران لڑکی نے بنا کسی وجہ کے مجھے تھپڑ مارا۔ میں اکیلی‬
‫تھی اس لیے ان کو صرف دھمکیاں ہی دے سکی۔ مگر وہ سب مل گئے اور میرے ہی سکول میں‬
‫مجھے ہی زلیل کیا۔‬
‫میں ڈویژنل پبلک سکول بوریواال کی ٹیچر ہوں۔ اور ایک نگران ایک ٹیچر کو تھپڑ مار دے اور وہ‬
‫نگران پھر بھی اپنی نوکری پر رہے۔ یہ بات این ٹی ایس کے لیے کیا کوئی معنی نہیں رکھتی؟؟ کیا یہ‬
‫بات این ٹی ایس کو زیب دیتی ہے؟؟؟ جو کہ پاکستان کا ایک اچھا نام رکھنے واال ادارہ ہے۔ کیا ایسے‬
‫لوگوں کی وجہ سے یہ ادارہ اپنا وقار برقرار رکھ سکے گا؟؟؟‬
‫میں اس بات کا جواب چاہتی ہوں کہ ڈیوٹی پہ ہوتے ہوئے اس نے مجھے باہر سکول گراونڈ میں آ کر‬
‫تھپڑ مارا۔ اس نگران کا نام اسمہ ہے اور اس کے ساتھ سپروائزر صادق اور چیف سپروائیزر روف‬
‫اور عمر بھی ڈیوٹی پر تھے۔ آپ سے انصاف چاہتی ہوں۔‬

Das könnte Ihnen auch gefallen